ترکی اور امریکا دو مضبوط تزویراتی شراکت دار اور 70 سال سے اتحادی ہیں، صدر ایردوان
ترکی انوسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "ترکی اور امریکا دو مضبوط تزویراتی شراکت دار اور 70 سال سے اتحادی ہیں۔ ہمارا یہ تعاون بے مثل اور مضبوط بنیادوں پر مبنی ہے، جس نے سالہا سال تک دنیا کے کئی حصوں میں امن، استحکام اور تحفظ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ حالیہ کچھ عرصے میں اہم پیش رفت نے ایک مرتبہ پھر دونوں ممالک کی تزویراتی شراکت کی اہمیت اور قدر کو نمایاں کیا ہے۔”
صدر رجب طیب ایردوان نے ترکی-امریکا بزنس کونسل کی جانب سے منعقدہ 11 ویں ترکی انوسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کیا۔
"ہم وسیع تر شعبوں میں تعاون کے زبردست مواقع رکھتے ہیں”
صدر ایردوان نے کہا کہ "ترکی اور امریکا دو مضبوط تزویراتی شراکت دار اور 70 سال سے اتحادی ہیں۔ ہمارا یہ تعاون بے مثل اور مضبوط بنیادوں پر مبنی ہے، جس نے سالہا سال تک دنیا کے کئی حصوں میں امن، استحکام اور تحفظ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ حالیہ کچھ عرصے میں اہم پیش رفت نے ایک مرتبہ پھر دونوں ممالک کی تزویراتی شراکت کی اہمیت اور قدر کو نمایاں کیا ہے۔ ہم نہ صرف معیشت اور تجارت بلکہ تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے لے کر دفاعی صنعت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بھی زبردست مواقع رکھتے ہیں۔”
یہ کہتے ہوئے کہ بالکل ذاتی تعلقات کی طرح ریاستوں کی آرا میں بھی وقتاً فوقتاً اختلاف آتا رہتا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ "ہمارا ماننا ہے کہ سالمیت اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے ان سے نمٹا جا سکتا ہے۔ یہ زاویہ نظر ظاہر کرتا ہے کہ ترک-امریکا تعلقات درکار گنجائش اور پختگی رکھتے ہیں جو ممکنہ طور پر ابھرنے والی مشکلات سے نمٹ سکتی ہے۔ دونوں ممالک کے لیے اہمیت اس بات کی ہے کہ وہ مضبوط سیاسی فہم اور اس سمت میں سفر کا ارادہ رکھیں۔ میرے دوست صدر بائیڈن اور میں نے 14 جون کو برسلز میں ہونے والی مخلصانہ اور جامع ملاقات کے دوران اس معاملے پر مشترکہ عزم ظاہر کیا۔ جناب صدر اور میں اتفاق کرتے ہیں کہ اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانا نہ صرف ممکن بلکہ بہت ضروری بھی ہے۔”
” گزشتہ سال دو طرفہ تجارت کا حجم وبا کے باوجود بڑھ کر 21 ارب ڈالرز تک پہنچا”
ترکی اور امریکا کے مابین سالانہ تجارتی حجم کو 100 ملین ڈالرز تک پہنچانے کا مشترکہ عزم ظاہر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ہماری مشترکہ رائے ہے کہ یہ ایک حقیقت پسندانہ ہدف ہے جو با آسانی حاصل کیا جا سکتا ہے اگر درست اقدامات اٹھائے جائیں۔ دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارت کا حجم وبائی حالات کے باجود گزشتہ سال بڑھتے ہوئے 21 ارب ڈالرز تک پہنچا۔ امریکا ان ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جن کو ترکی سب سے زیادہ برآمدات کرتا ہے۔”
اس امر پر زور دیتے ہوئے دو طرفہ تجارت کا حجم رواں سال کے اختتام تک 25 ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گا، صدر ایردوان نے مزید کہا کہ "اگر ہم آپ کے ساتھ مل کر وبا کے بعد درپیش حالات کا فائدہ اٹھائیں تو میرا ماننا ہے کہ ہم با آسانی 100 ارب ڈالرز کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔”
صدر ایردوان نے کہا کہ "اپنی بہترین لاگت، وسیع پیداواری صلاحیتوں، تربیت یافتہ افرادی قوت اور نقل و حمل کے جدید بنیادی ڈھانچے کی بدولت ترکی عالمی تجارت میں اہم مقام رکھتا ہے۔ وبا کے دوران ہمارے ملک نے ثابت کیا کہ وہ عالمی سپلائی چَین میں ایک قابل بھروسا کڑی ہے۔ وبا کے دوران ہمارے ملک نے نہ صرف صحت ، بلکہ پیداوار، نقل و حمل، عوامی تحفظ، روزگار اور سماجی امداد کے شعبوں میں بھی خود کو نمایاں کیا۔”
آخر میں صدر ایردوان نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ "میں آپ سب کو یاد دہانی کرواتا چلوں کہ امریکا میں ہمارے تمام متعلقہ اداروں، تنظیموں اور سفارت اور قونصل خانوں کے دروازے آپ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ ترکی کے روشن مستقبل پر آپ کا اعتماد جاری و ساری رہے گا۔”