باکو میں پاکستان، ترکی، اذربائیجان مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز ہو گیا

0 574

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کی افواج کی پہلی مشترکہ مشقوں کا آغاز ہو گیا ہے۔

‏”تھری برادرز – 2021ء” نامی ان مشقوں کا باضابطہ آغاز ایک پُر وقار افتتاحی تقریب سے ہوا۔ اس موقع پر تینوں ملکوں کے پرچم لہرائے گئے اور قومی ترانے پڑھے گئے۔ اس کے علاوہ شہدا کی یاد میں ایک منٹ کی خاموش بھی اختیار کی گئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے اسپیشل فورسز کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حکمت مرزائیف نے کہا کہ وہ ترک اور پاکستانی اسپیشل فورسز کی ملک میں موجودگی پر بہت خوش ہیں۔

آذربائیجان کی وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ "آذربائیجان، ترکی اور پاکستان تاریخ میں قریبی دوست اور بھائیوں کی طرح ہیں۔ ان تعلقات کی جڑیں ہماری عوام میں پیوست ہیں۔ اس کا مظاہرہ گزشتہ سال 27 ستمبر کو آرمینیا کی مسلح افواج کے خلاف آذربائیجان کی شروع کی گئی 44 روزہ جوابی مہم کے پہلے دن سے ہی ملتا ہے جب ترکی اور پاکستان نے آذربائیجان کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کیا۔”

وہ نگورنو-قراباخ جنگ کا حوالہ دے رہے تھے، جو گزشتہ سال ستمبر میں شروع ہوئی اور چھ ہفتوں بعد نومبر میں ایک فائر بندی کے معاہدے کے ساتھ اختتام کو پہنچی۔ اس دوران آذربائیجان نے تین دہائیوں سے آرمینیا کے قبضے میں موجود کئی شہر اور 300 دیہات اور آبادیاں آزاد کروائیں۔

مرزائیف نے کہا کہ "آج دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون اپنے عروج پر ہے۔ انہیں مزید بہتر بنانے اور خطے اور اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔”

انہوں نے امید ظاہر کی کہ 20 ستمبر تک جاری رہنے والی یہ مشقیں تینوں ممالک کی افواج کو اپنے تجربات اور نقطہ نظر بیان کرے کا موقع فراہم کریں گی اور ان کی پیشہ ورانہ تربیت کو بہتر بنانے میں زبردست کردار ادا کریں گی۔

ترک اور پاکستانی وفود کے سربراہان لیفٹیننٹ کرنل کرست کونک اور لیفٹیننٹ کرنل عامر شہزاد نے بھی تینون ممالک کے دوستانہ تعلق کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کی افواج تیزی سے بدلتی عالمی ماحول میں بھی ہر آزمائش پر پورا اتریں گی۔

انہوں نے کہا کہ "تینوں بھائی” عالمی سیاست میں تبدیلیوں کے باوجود علاقائی شراکت دار اور ساتھی کی حیثیت سے آگے بڑھتے رہیں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ مشترکہ فوجی مشقیں تینوں ممالک کی افواج کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا کام کریں گی اور ساتھ ہی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نئے راستے بھی فراہم کریں گی۔

جولائی میں ترک، آذربائیجانی اور پاکستانی پارلیمان کے اسپیکرز نے آذربائیجان کی پارلیمنٹ میں ہونے والی ایک تقریب میں اعلانِ باکو کی منظوری دی تھی۔

مشترکہ اعلان تینوں ممالک کے درمیان ثقافتی و تاریخی تعلقات، باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر تعاون کو بڑھانے پر زور دیتا ہے۔ یہ اپنے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے ترکی، آذربائیجان اور پاکستان کے کردار پر بھی زور دیتا ہے۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: