ترکی، ریفرنڈم کے ردعمل میں کرد علاقائی حکومت کی تیل برآمدات کا روٹ بند کر سکتا ہے، ایردوان
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی شمالی عراق کے کرد علاقے میں ہونے والے ریفرنڈم کو شر انگیزی سمجھتا ہے اور ردعمل میں سیاسی، معاشی اور دفاعی اقدامات اٹھا سکتا ہے۔
استنبول میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ یہ ریفرنڈم ترکی کی نظر غیر موثر اور بے حیثیت تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنڈم کے نتائج جو بھی آئیں وہ عراق کے موجود آئین کے خلاف ہے اور ہمارے بے حیثیت اور غیر موثر ہے۔ اسی لیے ہم اسے غیر آئینی قدم سمجھتے ہیں۔
صدر ایردوان نے اشارہ دیا کہ شمالی عراق کے ساتھ سرحد کو دو طرفہ طور پر سیل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چلیں دیکھتے ہیں کہ کیسے اور کہاں شمالی عراق کی مقامی اتھارٹی اپنا پیٹرولیم بیچتی ہے۔ پیٹرولیم کا والوو ہمارے ہاتھ میں ہے، اگر ہم والوو بند کر دیں تو پیچھے سے ٹینک بھر جائے گا
انہوں نے کرد علاقائی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریفرنڈم سے لا تعلق ہو جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو پھر ترکی پوری ذمہ داری کے اقدامات اٹھائے گا۔