ترکی کی امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترک انتخابات پر تبصرے پر تنقید
ترک وزارت خارجہ نے امریکہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے ترجمان کے ترک انتخابات کی شفافیت بارے تبصرے کو رد کر دیا اور کہا کہ وہ ایسا کیسے کر سکتے ہیں کہ جو انتخابات ہوئے ہی نہیں ان کی شفافیت پر سوال اٹھائیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے دعوی کیا تھا کہ ایمرجنسی کی حالت میں مکمل طور پر آزاد، شفاف اور بہتر انتخابات مشکل ہوں گے۔
ترک وزرات خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے، "عالمی مصبروں کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں ہونے والے تمام انتخابات جمہوری، آزاد، بہتر اور شفاف ہیں۔ آئینی ریفرنڈم 2017ء میں ہوا جو ایمرجنسی میں ہوا تھا”۔
جمعرات کے روز امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نورت نے کہا تھا کہ ایمرجنسی کی حالت میں یہ مشکل ہو گا کہ ترکی میں مکمل طور پر آزاد، شفاف اور بہتر انتخابات ہوں”۔
نورت نے مزید کہا تھا کہ "اس قسم کی ایمرجنسی میں یہ کروانے کی اہلیت بارے ہمارے تحفظات ہیں۔ ہم آزاد اور شفاف انتخابات چاہتے ہیں لیکن یہاں ایسا نہیں ہو رہا”۔
ترک وزارت خارجہ نے ردعمل میں کہا ہے کہ ایمرجنسی کی حالت میں انتخابات کروانا کوئی انوکھی مثال نہیں ہے اور ایسے انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھانا جو ابھی ہوا ہی نہیں یہ ترک عوام کی رائے کی بے عزتی ہے”۔
ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے بھی امریکی ترجمان کے بیان پر سخت ردعمل دیا اور کہا کہ واشنگٹن کو اپنے انتخابات پر تعجہ مرکوز کرنا چاہیے جس میں 2016ء کے صدارتی انتخابات میں روسی دخل اندازی سب کے سامنے ہے۔
یلدرم نے مزید کہا، "انہیں پہلے خود کو دیکھ لینا چاہیے۔ یہ ابھی ڈیڑھ سال ہی انتخابات کو گزرا ہے اور انتخابات میں فراڈ اور بے ضابطگیاں ابھی تک امریکہ میں موضوع بنی ہوئی ہیں۔