ترکی-ایران سرحد پر 295 کلومیٹرز طویل دیوار بنائی جائے گی
ترکی ایران کے ساتھ اپنی سرحد کے 295 کلومیٹرز طویل حصے پر دیوار تعمیر کرے گا۔ یہ بات ترکی کے مشرقی صوبہ وان کے گورنر امین بلمیز نے بتائی ہے۔ جنہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ دیوار غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائے گی اور دہشت گردوں کو ترکی میں داخل ہونے سے روکے گی۔
گورنر امین نے کہا کہ ہجرت کی پے در پے لہروں کی وجہ سے ہماری زمینی افواج کو مسلح گاڑیوں سے لیس دو نگرانی اور دو کمانڈو کمپنیاں اس علاقے میں رکھنا پڑ رہی ہیں۔ وزارتِ دخلہ نے 35 اسپیشل آپریشن ٹیمیں اور 50 مسلح گاڑیوں سرحدی نگرانی کرنے والے دستوں کی مدد کے لیے تعینات کر رکھی ہیں۔ "ہم پچھلے دو سالوں سے 4 میٹرز چوڑائی اور 4 میٹرز گہرائی کی حامل خندقیں کھود رہے ہیں، جنہیں خار دار تاروں کے ذریعے بند کیا جائے گا۔”
انہوں نے کہا کہ ہم "295 کلومیٹرز طویل سرحد پر ایک دیوار کھڑی کریں گے جس کا 64 کلومیٹرز کا حصہ رواں سال مکمل ہو جائے گا۔ مزید 63 کلومیٹرز کی دیوار کے لیے ایک ٹینڈر تیار کیا جا رہا ہے اور توقع ہے کہ یہ عمل بھی ایک سال میں حتمی صورت اختیار کر لے گا۔ باقی ماندہ حصے آئندہ سالوں میں مکمل کیے جائیں گے۔”
صوبہ وان کے گورنر نے کہا کہ دیوار کے تعمیر کے ساتھ ساتھ 58 واچ ٹاورز اور 45 کمیونی کیشنز ٹاورز بھی بنائے جائیں گے۔ یہ ٹاورز تھرمل کیمروں، ریڈارز، سینسرز اور فائر کنٹرول سسٹمز سے لیس ہوں گے۔ اس کے علاوہ سرحد پر مسلح اور غیر مسلح دونوں ڈرونز بھی تعینات کیے گئے ہیں جو 24 گھنٹے اور تمام دن نگرانی کا کام کرتے ہیں۔ ان سے حاصل کردہ تصاویر متعلقہ محکموں کو فراہم کی جاتی ہیں۔ گزشتہ سال سرحد پار کرنے سے روکے گئے یا ترک سرزمین پار کرنے کی کوشش میں گرفتار ہونے والے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد 1,05,000 تھی۔
"صرف رواں سال ہم نے اپنی سرحدوں سے 55 ہزار سے زیادہ غیر قانونی مہاجرین پکڑے ہیں۔ جنوری 2021ء سے جولائی 2021ء انسانی اسمگلنگ میں ملوث 783 افراد کا بھی پتہ چلایا گیا کہ جن میں سے 300 کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔”