ترکی خطے کے ہر مسئلے پر ایک مؤقف رکھتا ہے، صدر ایردوان

0 695

‏MUSIAD کے 26 ویں عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "اپنی سفارتی، عسکری اور معاشی طاقت کے ساتھ ترکی اب خطے کے ہر مسئلے پر اپنا مؤقف رکھتا ہے۔ اس حیثیت کے اثرات آپ کو شام سے لے کر لیبیا اور بحیرۂ روم سے لے کر قفقاز تک ہر جگہ نظر آ سکتے ہیں۔”

صدر رجب طیب ایردوان نے آزاد صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کی انجمن (MUSIAD) کے 26 ویں عمومی اجلاس سے خطاب کیا۔

"ہم نے ملک بھر میں ضروری انفرا اسٹرکچر تعمیر کیا”

اس امر پر توجہ دلاتے ہوئے کہ ترکی گزشتہ 19 سال میں تعمیر کردہ جمہوریت اور ترقی کے زبردست انفرا اسٹرکچر کی بنیاد پر اب اپنا مستقبل تعمیر کرنے پر توجہ رکھتا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ "ترکی اب تعلیم سے لے کر صحت، سلامتی سے لے کر انصاف، ٹرانسپورٹیشن سے لے کر توانائی، صنعت سے لے کر تجارت، کھیل سے لے کر سماجی امداد تک ہر شعبے میں اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے بہترین بنیاد رکھتا ہے۔ ہم نے ملک بھر میں ہر شعبے میں سرمایہ کاری، کام اور خدمات فراہم کی ہیں۔ ہم نے ملک بھر میں ضروری انفرا اسٹرکچر تعمیر کیا ہے۔”

صدر ایرودان نے کہا کہ "ہم ایک عظیم اور طاقتور ترکی کے قیام کی جانب سفر میں اب معمولی سے انحراف کی اجازت بھی نہیں دیں گی۔ اپنی سفارتی، عسکری اور معاشی طاقت کے ساتھ ترکی اب خطے کے ہر مسئلے پر اپنا مؤقف رکھتا ہے۔ اس حیثیت کے اثرات آپ کو شام سے لے کر لیبیا اور بحیرۂ روم سے لے کر قفقاز تک ہر جگہ نظر آ سکتے ہیں۔ ترکی تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ایک نمایاں حیثیت اور اہمیت رکھتا ہے۔”

"ہم 2023ء کے لیے اپنے اہداف کے قریب ہیں”

صدر ایردوان نے کہا کہ "سبوتاژ کرنے کی تمام تر کوششوں کی باوجود ہم قدم بقدم اپنے 2023ء کے اہداف کے قریب پہنچ رہے ہیں، جن کا وعدہ ہم نے 10 سال پہلے قوم کے ساتھ کیا تھا۔ ہم اب ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں کہ جن میں ہم 2053ء کے لیے اپنے وژن کو صورت دیں گے، جو نوجوانوں کے لیے ایک عظیم ورثہ ہوگا۔”

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: