مشترکہ ویکسین پیداوار کے لیے ترکی اور جرمنی کی بات چیت جاری ہے، صدر ایردوان

0 443

صدر رجب طیب ایردوان نے جمعے کو استانبول میں کہا ہے کہ ترکی کرونا وائرس ویکسین کی مشترکہ طور پر تیاری کے لیے جرمنی کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "جرمنی کے ساتھ ہمارے مذاکرات میں مشترکہ ویکسین پیداوار کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔ ترکی کی سائنسی و ٹیکنالوجیکل تحقیق کی کونسل TUBITAK اس حوالے سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔”

گزشتہ ہفتے وزیر صحت فخر الدین کوجا نے کہا تھا کہ ترکی اور جرمن ادارے بایو این ٹیک نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت فائز-بایو این ٹیک ویکسین کی ابتدائی 5,50,000 ڈوز 2021ء کے اوائل میں جلد از جلد بھیجی جائیں گی۔

کوجا کے مطابق معاہدے کے تحت ویکسین کے 45 لاکھ ڈوز مارچ 2021ء تک ترکی بھیجے جائیں گے۔ ترکی اس معاہدے کے تحت 3 کروڑ ڈوز تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

صدر ایردوان نے زور دیا کہ ترکی نے ویکسین کے حصول میں کافی پیشرفت کی ہے اور مزید 30 لاکھ ڈوز موصول ہوئی ہیں اور یہ کوششیں جاری رہیں گی۔

صدر کرونا ویک کی پہلی شپمنٹ کی آمد کا حوالہ دے رہے تھے جو 30 دسمبر کو چینی ادارے سینوویک بایوٹیک کی جانب سے آئی ہیں۔

کوجا نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ ویکسین لگانے کے عمل کا آغاز ترک تجربہ گاہوں میں ویکسین کو ٹیسٹ کیے جانے کے 14 دن بعد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر ویکسین کی تیاری کا کام بھی جاری ہے۔

2020ء کو "انسانیت کے لیے مشکلات سے بھرا سال” قرار دیتے ہوئٰ صدر ایردوان نے کہا کہ "یہ واقعی ایک بہت مصروف سال تھا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ ہمارے اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت 2021ء کووِڈ-19 کے مریضوں کی تعداد میں کمی کا سال ہوگا۔”

جمعرات تک ترکی میں کرونا وائرس کی وجہ سے کُل 20,881 اموات ہوئیں، جبکہ 21 لاکھ سے زیادہ افراد اس مرض سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک میں 22 لاکھ سے زیادہ تصدیق شدہ مریض موجود ہیں۔

ترکی 5 دسمبر سے روزانہ راتوں کو اور اختتامِ ہفتہ پر دن اور رات بھر کے کرفیوز لگا رہا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

اس وقت ملک میں سالِ نو کی وجہ سے تعطیلات کا کرفیو لگا ہوا ہے کہ جو جمعرات کی شب شروع ہوا اور 4 جنوری کی صبح 5 بجے تک جاری رہے گا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: