ترکی سرمایہ کاری، پیداوار اور تجارت کے ابھرتے ہوئے مراکز میں سے ایک ہے، صدر ایردوان

0 427

ترکی اقتصادی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے زور دیا ہے کہ وباء کی وجہ سے پیدا ہونے والے تبدیلی کے عمل کی بدولت دنیا کے ساتھ ساتھ ترکی بھی ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، اور کہا کہ "ہمارا ملک سرمایہ کاری، پیداوار اور تجارت کے ابھرتے ہوئے مراکز میں سے ایک بن چکا ہے۔”

صدر رجب طیب ایردوان نے ترکی اقتصادی کونسل سے خطاب کیا کہ جس کا انعقاد یونین آف چیمبرز اینڈ کمیوڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (TOBB) نے کیا۔

"پیداوار اور برآمدات پر توجہ اب پہلے سے کہیں زیادہ ہے”

اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا ایک نئے عہد میں داخل ہو چکی ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ پیداوار، سرمایہ کاری، روزگار اور برآمدات پر اب سے کہیں زیادہ توجہ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "ترکی اصلاحات اور کامیابیوں سے بھرپور 18 سالوں کو پیچھے چھوڑ چکا ہے کہ جن میں ہم نے مستقل نمو کو اپنی پالیسیوں کا مرکز بنایا۔ بھرپور ترقی کے ساتھ ہم نے ایسی خدمات بھی فراہم کیں جو 81 صوبوں کے ہر گھر میں اور ہمارے ہر شہری تک پہنچیں۔ آزاد مارکیٹ معیشت کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ ہم نے شفاف اور مسابقت پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے اپنے ملک کو ترقی اور استحکام دیا۔ ہم نے معاشرے کے ہر طبقے میں مشاورت کو بہت اہمیت دی، جیسا کہ آج دے رہے ہیں۔ ترکی کی تاریخ کے سب سے بڑے جمہوری و ترقیاتی منصوبے ہمارے دور میں شروع ہوئے۔ ہم نے قومی آمدنی کو 236 ارب سے 950 ارب تک پہنچایا اور برآمدات 36 ارب سے 152 ارب ڈالرز تک پہنچیں۔”

"شہری ہسپتال اور ہمارا جامع ہیلتھ انشورنس نظام بذاتِ خود ایک کامیاب داستان ہیں”

گزشتہ 18 سالوں میں متعارف کروائے گئے صحت کے نظام اور اس میں سرمایہ کاری کی جانب توجہ دلاتے ہوئے صدر نے کہا کہ "شہری ہسپتال، جن کی اہمیت ہم نے اس وباء کے دوران اچھی طرح سمجھی، اور ہماری جامع ہیلتھ انشورنس نظام بذاتِ خود ایک کامیاب داستان ہیں۔”

وباء کی وجہ سے ہونے والی تبدیلی کے عمل کی بدولت دنیا کے ساتھ ساتھ ترکی بھی ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، صدر نے کہا کہ "ہمارا ملک سرمایہ کاری، پیداوار اور تجارت کے ابھرتے ہوئے مراکز میں سے ایک بن چکا ہے۔”

"ہم مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو موزوں ترین حالات فراہم کرتے رہیں گے”

صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ہر لحاظ سے موزوں ترین حالات فراہم کرتے رہیں گے۔”

اس امر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ وباء کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے آگاہ ہیں، صدر نے کہا کہ ایک ریاست کی حیثیت سے وہ ہر طرح سے ان مسائل کو کم کرنے کی کوشش کریں گے، اور مزید کہا کہ "ہم ان شاء اللہ اگلے سال تمام مسائل سے نمٹ لیں گے اور آج کے مسائل کی جانب ایک تلخ مسکراہٹ سے دیکھیں گے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہم پر بھاری ذمہ داری ہے، لیکن ہمارے عوام، وسائل، جوش و جذبے اور عزم اس سے بھی بڑھ کر ہے۔ ہم آپ کے ساتھ مل کر اپنے ملک کو علاقائی و عالمی قیادت کی سطح پر لائے ہیں۔ اور ہم ان شاء اللہ تمام مسائل سے مل جل کر نمٹیں گے اور ایک عظیم اور طاقتور ترکی کے لیے اپنے تمام اہداف مل کر حاصل کریں گے۔”

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: