ترکی مونٹی نیگرو میں سرمایہ کاری کرنے والے 10 ممالک میں سرِ فہرست ہے، صدر ایردوان
مونٹی نیگرو کے صدر دوکانووِچ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "گو کہ وبا نے ہماری تجارت اور سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ ہم زبردست معاشی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم نے جنابِ صدر کے ساتھ 250 ملین ڈالرز کا ہدف طے کیا ہے۔ ترک نجی شعبے کی مونٹی نيگرو میں موجودگی ہمارے تجارتی حجم کو مستقل اضافے کو یقینی بناتی ہے۔ ترکی مونٹی نیگرو میں سرمایہ کاری کرنے والے 10 ممالک میں سرِ فہرست ہے۔”
صدر رجب طیب ایردوان اور مونٹی نيگرو کے صدر میلو دوکانووِچ نے بالمشافہ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
"ترک نجی اداروں کی مونٹی نيگرو میں موجودگی ہمارے تجارتی حجم میں مستقل اضافے کو یقینی بناتی ہے”
دوست اور اتحادی مونٹی نیگرو کے پہلے سرکاری دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ آج کی بات چیت کے دوران وہ اور ان کے مونٹی نیگرو کے ہم منصب نے دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ "گو کہ وبا نے ہماری تجارت اور سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ ہم زبردست معاشی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم نے جنابِ صدر کے ساتھ 250 ملین ڈالرز کا ہدف طے کیا ہے۔ ہم نے کہا کہ ہمیں ایک ہدف طے کرنا چاہیے۔ جیسا کہ جنابِ صدر نے ابھی کہا کہ ہم 250 ملین ڈالرز کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پیش قدمی جاری رکھیں گے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ترک نجی شعبے کی مونٹی نيگرو میں موجودگی ہمارے تجارتی حجم کو مستقل اضافے کو یقینی بناتی ہے۔ ترکی مونٹی نیگرو میں سرمایہ کاری کرنے والے 10 ممالک میں سرِ فہرست ہے۔”
مونٹی نیگرو میں ترکش کوآپریشن اینڈ کوآرڈي نیشن ایجنسی (TIKA) کے 399 منصوبوں اور سرگرمیوں کی جانب توجہ دلاتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ پودگورتسا یونس امرہ انسٹیٹیوٹ نے اپنے قیام سے اب تک 1,686 طلبہ کو ترک زبان کی تعلیم فراہم کی ہے۔ ترکی کی جانب سے دی جانے والی ترکیہ اسکالر شپس سے فائدہ اٹھانے والے مونٹی نیگرو کے طالب علموں کی تعداد بھی 450 سے تجاوز کر چکی ہے۔ ہم تمام متعلقہ شعبوں میں آئندہ بھی مونٹی نيگرو کی مدد برقرار رکھیں گے۔”
"ترکی اور مونٹی نیگرو نے امن و استحکام میں بڑا حصہ ڈالا ہے”
اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ آج کے مذاکرات میں بلقان اور دونون ملکوں کے حوالے سے ہونے والی بین الاقوامی پر پیش رفت پر بات ہوئی، صدر ایردوان نے کہا کہ "ترکی اور مونٹی نیگرو بلقان اور یورپ کا اہم حصہ ہیں، جنہوں نے امن و استحکام میں بڑا حصہ ڈالا ہے۔ مونٹی نیگرو نے مختلف مذہب اور نسل کی برادریوں کی بقائے باہمی کے حوالے سے اہم مثال قائم کی ہے۔ ہم بلقان میں مونٹی نیگرو کی پُر امن پالیسیوں، خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوششوں، علاقائی انجمنوں میں متحرک کردار اور یورپ اور یورپین-اٹلانٹک اداروں میں شمولیت کے لیے اختیار کیے گئے راستے کو سراہتے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم نیٹو میں مونٹی نیگرو کی رکنیت کے بھرپور حامی ہیں۔ اور ہمارا مخلصانہ طور پر یہ ماننا ہے کہ مونٹی نیگرو کی یورپی یونین کی رکنیت پورے خطے کے امن و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔”