ترکی نے چاند کے مشین کے لیے خلائی جہاز کے تجربات شروع کر دیے
ترکی نے ایک خلائی جہاز پر بڑے تجربات شروع کر دیے ہیں جو ملک کے خلائی پروگرام کے تحت چاند پر بھیجا جائے گا۔ اس کا اعلان ترک خلائی ادارے (TUA) نے کیا ہے۔
رواں سال عالمی ہفتہ خلا (ورلڈ اسپیس وِیک) 4 سے 10 اگست تک منایا جا رہا ہے، جس میں TUA کے شعبہ خلائی سائنس کے سربراہ پروفیسر ابراہیم کوچک نے کہا ہے کہ ادارے کا بنیادی ہدف چاند پر ایک گاڑی کو اتارنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاند کا مشن صدر رجب طیب ایردوان کے 10 سالہ وژن کے 10 اہداف میں سب سے اہم ہے جس کا اعلان انہوں نے 9 فروری کو قومی خلائی پروگرام کے اعلان کے موقع پر کیا تھا۔
"ہم بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ترک خلا بازوں کو بھیجنے کا ہدف رکھتے ہیں۔ اس وقت ہم اپنی لانچ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت اہم کامیابیاں حاصل کی جا رہی ہیں۔”
کوچک نے کہا کہ ہمارا ہدف اقوام متحدہ کے دائرۂ کار میں رہتے ہوئے خلا کے پُر امن استعمال کو جاری رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 4 میٹرز قطر (تقریباً 13 فٹ) کا آئینہ رکھنے والی ایک خلائی دور بین (ٹیلی اسکوپ) صوبہ ارض روم کی مشرقی اناطولیہ مشاہدہ گاہ میں بنائی جا رہی ہے اور یہ یورپ کی سب سے بڑی خلائی دور بینوں میں سے ایک ہوگی۔
قومی خلائی پروگرام میں 10 تزویراتی اہداف ہیں۔ TUA کا قیام 2018ء میں عمل میں آیا تھا جس کے ساتھ ہی ترکی خلائی پروگرام رکھنے والے گنے چنے ممالک میں شامل ہو گیا۔
ترکی نے جنوری میں امریکا میں اسپیس ایکس کے تعاون سے مدار میں ترک سیٹ 5اے کمیونی کیشن سیٹیلائٹ کی نئی جنریشن خلا میں بھیجی۔ ترک سیٹ 5بی سیٹیلائٹ رواں سال کی دوسری شش ماہی میں بھیجا جانا ہے۔
چاند کا ترک مشن دو مراحل میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ راکٹ کے ذریعے چاند پر لینڈنگ کی جائے گی کہ جو 2023ء کے اختتام تک بین الاقوامی تعاون سے مدار میں بھیجا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں 2028ء میں چاند پر ایک سافٹ لینڈنگ ہوگی جو ایک چاند گاڑی کو اتارنے میں مدد دے گی۔