ترکی روس کے ساتھ نیا ایس-400 معاہدہ کرے گا
ترکی اور روس مستقبلِ قریب میں مزید ایس-400 میزائلز خریدنے کے لیے نئے معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔
اس امر کا انکشاف روس کے خبر رساں ادارے ‘انٹر فیکس’ نے اسلحہ برآمد کرنے والے ادارے روسوبورون ایکسپورٹ کے سربراہ کے حوالے سے کیا ہے۔
جدید روسی ساختہ ایس-400 ایئر ڈیفنس خریدنے کے بعد سے ترکی کے تعلقات امریکا کے ساتھ انتہائی کشیدہ ہیں اور یہی میزائل ڈیفنس سسٹم وجہ بنا کہ امریکا نے امریکا نے ترکی کو جدید ایف-35 لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے بھی نکال دیا۔
ترکی اور امریکا ایس-400 مسئلہ حل کرنے کے لیے کوششیں کو تیز کرنے پر رضامند
امریکا کا کہنا ہے کہ یہ میزائل ڈیفنس سسٹم ایف-35 طیاروں کی خفیہ معلومات روس کو دے سکتا ہے اور یہ نیٹو کے دفاعی نظام کے ساتھ مطابقت بھی نہیں رکھتا۔ البتہ ترکی کا اصرار ہے کہ وہ ایس-400 کو نیٹو سسٹمز کے ساتھ شامل نہیں کرے گا اور اس سے اتحاد کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے سے پہلے ترکی اور امریکا کے مابین امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائلز خریدنے کے مذاکرات چل رہے ہیں جو مختلف وجوہات کی بنا پر ناکام ہوئے، جن میں واشنگٹن کا ترکی کی شرائط سے متفق نہ ہونا بھی شامل تھا۔ ترکی کا کہنا تھا کہ وہ اسی صورت میں کوئی پیشکش قبول کرے گا، جب اس کی ٹیکنالوجی منتقلی اور مشترکہ پیداوار کی شرائط پوری کی جائیں۔