ترکی کی مقامی ویکسین کے آخری ٹرائل شروع، ایردوان نے "ترکوویک” نام رکھ دیا

0 1,294

ترکی کی مقامی طور پر تیار کردہ کورونا وائرس کی ان ایکٹو ویکسین کے تیسرے فیز کے ٹرائل شروع ہو گئے ہیں۔ آخری فیز کے ٹرائل کی اس تقریب میں ترک صدر رجب طیب ایردوان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اس ویکسین کو "ترکو ویک” کا نام بھی دیا۔

ویکسین ترکی کی معروف ریسرچ یونیورسٹی ایرجیئس یونیورسٹی اور وزرات صحت کے باہمی تعاون سے ڈویلپ کی گئی ہے۔ اسے یونیورسٹی کے نام سے موسوم کرتے ہوئے ایروکوو- ویک کا نام دیا گیا تھا۔ یہ ترکی کی پہلی مقامی کورونا ویکیسین ہو گی جو استعمال بھی کی جا سکے گی کیونکہ اس کے معیاری ہونے کی وجہ سے اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ایچ او نے اسے اپنی لسٹ میں شامل کیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ تمام ٹیسٹنگ اور ٹرائل کے مکمل ہونے کے بعد وزارت صحت کی منظوری کے ساتھ یہ سال کے آخر تک استعمال کے لیے موجود ہو گی۔

تقریب کے شرکا جن میں وزیر صحت فرحت الدین کوجا بھی شامل تھے صدر ایردوان نے انقرہ سٹی ہسپتال میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والی یہ ویکسین کورونا وباء کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ اس ویکسین کی تیاری کا آکری مرحلہ ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ اس مرحلے کے بعد اس کی ماس پروڈکشن شروع کر دی جائے گی اور استعمال کے لیے ملک بھر میں دستیاب ہو گی۔ میں اس موقع پر اپنے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں تاکہ ان کی اور ان کے پیاروں کی زندگی کو خطرات سے بچایا جا سکے۔

ترک صد رجب طیب ایردوان نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ہدف چند ہفتوں کے اندر اندر 18 سال سے زائد ساری آبادی کو ویکسین کرنا ہے۔ جس کے بعد ہر قسم کی پابندیوں کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

سائنسدانوں اور طبی ماہرین دوسری ڈوز کے بعد تیسری ڈوز جبکہ کچھ ہر سال ویکسینشن کو موثر قرار دے رہے ہیں ایسی صورت میں مختلف ممالک کے درمیان ویکسین وار بھی جنم لے چکی ہے۔ اور ہر ملک مقامی ویکسین کی تیاری کا کام شروع کر چکا ہے۔ انقرہ یونیورسٹی کے شعبہ میڈیسن کے پروفیسر اسماعیل بالک نے کہا ہے کہ ترکی میں ایرجیئس یونیورسٹی کی جانب سے تیاری کے مراحل میں موجود ویکسین، چائینز اور روسی ویکسین کا متبادل ہے اور اس کے تسلسل میں دوسری یا تیسری ڈوز کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ بائیو اینڈ ٹیک پی فائزر ویکسین کے بارے ابھی ماہرین یکسو نہیں ہوئے کہ اس صورت میں کسی تیسری خوراک کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ تاہم مقامی ویکسین دو سال بعد ان افراد کو بھی لگائی جا سکتی ہے جنہوں نے ابتدائی طور پر بائیو اینڈ ٹیک پی فائزر ویکسین لگوائی ہو۔ اس طرح ترکی اپنے زرمبادلہ کو بیرون ملک بھیجنے کے بجائے مقامی سطح پر استعمال کیا جا سکے گا

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: