ترکی، پاکستان اور آذربائیجان کی مشترکہ جنگی مشقیں
ترک، آذربائیجانی اور پاکستانی افواج پہلی مرتبہ مشترکہ جنگی مشقیں کریں گی۔
آذربائیجانی وزارت دفاع کے مطابق یہ مشقیں 12 سے 20 ستمبر تک آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقد ہوں گی۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "تھری برادرز – 2021ء” نامی ان مشقوں کا ہدف تینوں ملک کی اسپیشل فورسز کے درمیان تعاون کو بہتر بنانا اور ایک دوسرے کے ساتھ معلومات اور تجربہ شیئر کرنا ہے۔
جولائی میں ترک، آذربائیجانی اور پاکستانی پارلیمان کے اسپیکرز نے ‘اعلانِ باکو’ کی منظوری دی تھی، جو آذربائیجانی پارلیمان میں منعقدہ ایک تقریب میں پیش کیا گیا تھا۔
مشترکہ اعلان تینوں ممالک کے درمیان ثقافتی و تاریخی تعلقات، باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر تعاون کو بڑھانے پر زور دیتا ہے۔ یہ اپنے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے ترکی، آذربائیجان اور پاکستان کے کردار پر بھی زور دیتا ہے۔
ترکی اور آذربائیجان نے رواں سال باکو میں جنگی مشقیں کی تھیں۔
انقرہ نے گزشتہ سال نگورنو قراباخ معاملے پر آذربائیجان کی کھل کر حمایت کی تھی کہ جو تقریباً تین دہائیوں تک آرمینیا کے ناجائز قبضے میں رہنے کے بعد بالآخر نومبر میں آزاد کروا لیا گیا تھا۔
گزشتہ ستمبر میں سابق سوویت ریاستوں آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین جھڑپوں کا آغاز ہو گیا تھا جب آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے فوجی اور شہری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور انسانی بنیادوں پر کیے گئے سیزفائر معاہدے کی بھی خلاف ورزیاں کیں۔
44 روزہ جنگ کا اختتام 10 نومبر کو ایک صلح کے ساتھ ہوا جس میں آذربائیجان نے متعدد شہر اور تقریباً 300 قصبوں اور دیہات کو تین دہائیوں کے قبضے سے آزاد کروایا۔ دونوں ممالک نے جنگ کے خاتمے اور ایک جامع حل کے لیے کام کرنے کی خاطر روس کی مدد سے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔
ترکی اور آذربائیجان بہت مضبوط تعلقات رکھتے ہیں اور دونوں ممالک "ایک قوم، دو ریاستیں” کا نعرہ رکھتے ہیں۔
اپنی صدارت کے دوران صدر رجب طیب ایردوان 20 سے زیادہ مرتبہ آذربائیجان کے دورے کر چکے ہیں جبکہ دورے کرنے والے وفود کی تعداد 100 سے زیادہ ہے۔