ترکی کی پاکستانی طلباء اور اقامت کے حاملین کے لیے قرانطینہ میں آسانی، نوٹیفیکشن جاری
ترکی نے پاکستان سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے 10 دن کا قرانطینہ لازم کر رکھا ہے تاہم یکم اگست سے ہاسٹلز کو خالی کروا جا رہا ہے جہاں مفت قرانطینہ کیا جا رہا ہے کیونکہ ستمبر سے ترکی کی تمام یونیورسٹیاں کھولی جا رہی ہیں اور اس سلسلے انتظامات شروع کر دئیے گئے ہیں۔ یکم اگست سے تمام مسافروں کے لیے لازمی تھا کہ قرانطینہ کے لیے مختص کیے گئے ہوٹلز کی بکنگ کروائیں۔
5 اگست کو ترکی نے اس قرانطینہ پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے پاکستان اور افغانستان سے آنے والے طلباء و طالبات کو سرکاری ہاسٹلز میں قرانطینہ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ہوٹل بکنگ کی ضرورت نہیں ہو گی۔
پاکستان اور افغانستان سے آنے والے طلباء مہتشم سلیمان کایاکا ہاسٹل اور تحسین بانگو اولو کایاکا ہاسٹل میں قرانطینہ کیے جائیں گے جہاں انہیں تمام سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی۔ طلباء و طالبات کو ترکی آمد پر اپنا کارآمد اسٹوڈنٹ کارڈ دکھانا لازمی ہو گا یا ایسا ڈاکومنٹ جس سے ثابت ہو کہ وہ ترکی کی کسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا/رہی ہے۔
استنبول یا انقرہ سے باہر دیگر صوبوں کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات اپنا قرانطینہ استنبول یا انقرہ میں مختص ہاسٹلز میں مکمل کریں گے جس کے بعد انہیں متعلقہ شہروں میں سفر کی اجازت دی جائے گی۔
یہ سہولت 1 ستمبر 2021ء تک دی جا رہی ہے۔
ریزڈینس/ورک پرمٹ:
پاکستان اور افغانستان سے آنے والے ایسے افراد جن کے پاس اقامت کارڈ یا ورک پرمٹ ہو، انہیں بھی ہوٹل میں قرانطینہ سے آزاد کیا گیا ہے۔ وہ اپنی رہائش گاہوں پر قرانطینہ کریں گے تاہم انہیں پبلک ٹرانسپورٹ یا جہاز استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ وہ اپنی پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے ذریعے اپنی رہائش گاہ جائیں گے۔