ترکی بدستور اہم نیٹو اتحادی ہے، جرمن وزیر دفاع

0 477

جرمن وزیر دفاع اینیگریت کریمپ-کیرنبایر نے کہا ہے کہ ترکی اہم نیٹو شراکت دار ہے اور رہے گا۔

دارالحکومت برلن میں ترک ہم منصب خلوصی آقار کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک تحریری بیان میں انہوں نے اس ملاقات کو خصوصی قرار دیا کہ جس میں اہم مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دنوں ملکوں کے لیے ایجنڈے پر زیادہ اہم مسائل میں ترکی اور پڑوسی یونان کے مابین مشرقی بحیرۂ روم میں ڈرلنگ اور بحری سرحدوں کے تعین کے حوالے سے تنازع نمایاں رہا۔ اس مسئلے نے انقرہ کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو بھی متاثر کیا ہے۔

کریمپ-کیرنبایر نے نیٹو اتحادیوں ترکی اور یونان کے مابین مذاکرات کی بحالی کا خیر مقدم کیا کہ جنہوں نے تقریباً پانچ سال بعد مشرقی بحیرۂ روم کے حوالے سے 25 جون کو مذاکرات کیے ہیں۔

جرمن وزیر نے کہا کہ "یہ بہت اہم ہے کہ گفتگو کا دوبارہ آغاز ہوا۔ بحیرۂ روم میں مزید کشیدگی سے لازماً بچنا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ تمام فریقین مذاکرات کے موقع کا استعمال کریں گے۔ میں جرمنی کو یہاں ایک ثالث کے کردار میں دیکھتی ہیں۔”

کریمپ-کیرنبایر نے خلوصی آقار کے ساتھ ملاقات سے پہلے اپنے یونان اور یونان قبرص سے تعلق رکھنے والے ہم منصبوں سے بذریعہ فون رابطہ بھی کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ مذاکرات اور توازن نیٹو اتحادیوں جرمنی اور ترکی کے مابین اہمیت رکھتا ہے۔ ”

وزرائے دفاع نے بحیرۂ اسود، عراق اور لیبیا کی خانہ جنگی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: