نگورنو-قاراباخ میں ترکی اور روس مشترکہ مشاہداتی مرکز بنائیں گے
ترکی اور روس نے نگورنو-قاراباخ میں ایک مشترکہ مشاہداتی مرکز کے قیام کے لیے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں کہ جہاں سے امن معاہدے کے تحت آرمینیا کی افواج کا انخلاء ہو رہا ہے۔
ترک وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ایک مشترکہ ترکی-روس مشاہداتی مرکز پر مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں تاکہ نگورنو-قاراباخ امن معاہدے کو نافذ کیا جا سکے۔ اس مرکز کے جلد از جلد آغاز کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے میں مرکز کے قیام اور اس کی ذمہ داریوں کے حوالے سے تکنیکی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ معاہدے کی شرائط کے بارے میں وزارت کا کہنا ہے کہ ان کو سامنے نہیں لایا جا سکتا کیونکہ اس میں کچھ خفیہ شرائط بھی شامل ہیں۔
گزشتہ منصوبے کے تحت مشاہداتی مرکز آذربائیجان میں بنایا جانا متوقع ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ترک افواج آذربائیجان میں مشاہدے اور نگرانی کے لیے روسی فوج کے ساتھ موجود رہیں گی۔
آذربائیجان اور آرمینیا نے مقبوضہ نگورنو-قاراباخ میں دہائیوں کی کشیدگی کا خاتمہ ایک تاریخی امن معاہدے سے کیا ہے، کہ جسے باکو کی کامیابی اور یریوان کی شکست کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔