ترکی نے ٹوئٹر پر اشتہارات دینے پر پابندی لگا دی
ترکی نے سوشل میڈیا کی معروف ویب سائٹس ٹوئٹر اور پنٹرسٹ پر اشتہارات لگانے پر پابندی عائد کر دی ہے، کیونکہ یہ ادارے ملک کے نئے قانون پر عملدرآمد نہیں کر رہے جس کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ضروری ہے کہ وہ ترکی میں اپنا مقامی نمائندہ مقرر کریں۔
ترکی کا یہ قانون سوشل میڈیا کمپنیز کے لیے لازم کرتا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز پر موجود کونٹینٹ کے حوالے سے شکایات نمٹانے کے لیے ترکی میں دفتر قائم کریں اور نمائندہ مقرر کریں۔
مختلف کمپنیز جنہوں نے اپنے نمائندے مقرر نہیں کیے، ان پر جرمانے لگ چکے ہیں اور اب معاملہ اشتہارات پر پابندی تک پہنچ چکا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اگلے مرحلے میں ان کی بینڈ وِڈتھ محدود کر دی جائے تاکہ ان کی رفتار سُست پڑ جائے۔
فیس بک نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ اس نے ترکی میں ایک قانونی ادارے کو اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، یوں فیس اس پابندی سے بچ گیا ہے۔ جبکہ اس سے پہلے لنکڈاِن، یوٹیوب، ٹک ٹاک، ڈیلی موشن اور روس کی سوشل میڈیا ویب سائٹ VKontakte بھی ترکی میں دفتر کے قیام پر رضامندی ظاہر کر چکی ہیں۔
لیکن ٹوئٹر، اس کی لائیو وڈیو اسٹریمنگ ایپ ‘پیری اسکوپ’ اور امیج شیئرنگ نیٹ ورک ‘پنٹرسٹ’ اس پابندی سے نہیں بچ پائی۔ حکام کو توقع ہے کہ اس قدم کے بعد یہ ادارے فوراً ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔
ٹوئٹر اور پنٹرسٹ نے اس پابندی پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اکتوبر میں لاگو ہونے والے قانون کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیوں کے مقامی نمائندے کو کسی کی پرائیویسی یا ذاتی حقوق کو متاثر کرنے والے کونٹینٹ کو ہٹانے کی درخواست پر 48 گھنٹے میں عمل کرنا ہوگا۔ اگر درخواست کے باوجود کونٹینٹ نہ ہٹایا گیا تو کمپنی کو جرمانہ ہوگا یا پھر اسے 24 گھنٹے کے اندر بلاک کر دیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت سوشل میڈیا ڈیٹا بھی ترکی میں محفوظ کرنا ضروری ہے۔ ترکی اکتوبر سے اب تک ساڑھے 4 لاکھ ڈومینز اور 42 ہزار ٹوئٹس کو بلاک کر چکا ہے۔