مہنگائی کو لگام دینے کے لیے 1,000 نئی مارکیٹیں کھولیں گے، صدر ایردوان

0 311

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی نے روزمرہ ضروریات کی چیزوں کی "مناسب” نرخوں پر فراہمی اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے زرعی اداروں کو ملک بھر میں تقریباً 1,000 نئی مارکیٹیں کھولنے کا ہدف دیا ہے۔

استنبول میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ایگریکلچرل کریڈٹ کوآپریٹوز کی جانب سے چلائی جانے والی مارکیٹیں قیمتوں اور معیار کے لحاظ سے مناسب ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ ان دکانوں کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی تاکہ شہریوں کو "سستی اور اعلیٰ معیار کی مصنوعات” فراہم ہوں اور "مارکیٹ کو متوازن بنایا جائے۔”

ترکی میں اشیائے خورد و نوش پر افراطِ زر کی شرح تقریباً 29 فیصد ہے اور مختلف اشیا کی قیمتوں میں عالمی اضافے نے پورے سال افراطِ زر کو تحریک دیے رکھی۔ یہ بڑھتے ہوئے ستمبر میں 19.58 فیصد تک جا پہنچی، جو مرکزی بینک کی پالیسی شرح 18 فیصد سے کہیں زیادہ ہے اور مارچ 2019ء کے بعد سب سے بڑی شرح ہے۔

انتہائی زیادہ قیمتوں کے دوران حکومت نے سپر مارکیٹوں پر الزام لگایا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز بھی کیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ

"ہم نے ایسے 1,000 کاروباری ادارے ترکی بھر میں کھولنے کا حکم دیا ہے، جن میں سے ہر ایک 500 مربع میٹرز (5,381 مربع فٹ) کا ہوگا۔ یہاں قیمتیں شہریوں کے لیے موزوں ہوں گی۔”

ایگریکلچرل کریڈٹ کوآپریٹوز اس وقت ملک بھر میں روزمرہ کی اشیا فروخت کرنے والے 500 اسٹورز چلا رہا ہے۔

ایسی ہی مصنوعات فروخت کرنے والے بڑے اداروں میں BIM برلیشک مغازلغر اور ا 101 ینی مغازاجیلک بالترتیب 8,500 اور 10,000 اسٹورز رکھتے ہیں۔

حالیہ چند ہفتوں میں حکومت نے ترکی کی سب سے بڑی سپر مارکیٹوں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں کہ وہ "نامناسب قیمتوں پر فروخت” اور "صارفین کا استحصال” کر رہی ہیں۔

نائب صدر فواد اوقتائی نے کہا تھا کہ دیہی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش کی پیداوار میں اضافہ اس مہنگائی کے خاتمے کے لیے اہم ہے۔

2019ء کے اوائل میں حکومت نے سستی سبزیوں اور پھلوں کی براہ راست فروخت کے لیے اپنے اسٹورز کھولے تھے تاکہ خوردہ فروشوں کی ضرورت کا خاتمہ کیا جائے کہ جن پر اُس وقت قیمتیں بڑھانے کا الزام لگایا گیا تھا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: