16،000 غیرقانونی پاکستانی پکڑے گئے، نئی پالیسی لانچ
ترکی کی صدارات مائیگریشن مینیجمنٹ کے مطابق سال 2021ء میں سب سے زیادہ غیر قانونی افراد افغانستان کے پکڑے گئے جن کی تعداد 70،300 تھی۔ اس کے بعد غیر قانونی شامیوں کی تعداد 23،500 ہے جبکہ پکڑے جانے والے پاکستانی غیر قانونی افراد کی تعداد 16،000 سے زائد ہے۔
2019ء میں پکڑے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد 455،000 تھی جبکہ اس سے اگلے سال یہ تعداد کم ہو کر 122،000 تک پہنچ گئی۔
ترکی نے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد روکنے کے لیے نئی پالیسی لانچ کر دی ہے۔ اس پالیسی کے مطابق اگر غیر ملکیوں کی آبادی صوبوں، محلوں اور اضلاع میں کل آبادی کے 25 فیصد سے زیادہ ہے تو ان شہروں کو غیر ملکی شہریوں کی مزید آباد کاری کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
ترکی کی صدارات مائیگریشن مینیجمنٹ نے مزید بتایا ہے کہ افریقی ممالک سمیت کئی ممالک کے لیے ویزہ عمل کے دوران فنگر پرنٹ دینا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کچھ غیر ملکی شہری قانونی طریقوں سے ترکی پہنچتے ہیں، لیکن وہ اپنے ویزوں سے زیادہ قیام کرتے ہیں۔
نائب وزیر داخلہ اسماعیل چتاکلی نے کہا ہے کہ "کچھ تارکین وطن ترکی میں آنے کے بعد اپنی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کو ضائع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی قومیتوں کی شناخت کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ اب، ہم فنگر پرنٹ اسکینر ان مقامات پر بھیج رہے ہیں خاص طور پر افریقہ میں، جہاں سے ترکی کے ویزے جاری کیے جاتے ہیں”۔
نئی پالیسی کے تحت اپنے رہائشی پتہ تبدیل کرنے کے بعد نئے پتے کو 2 ماہ کے اندر رجسٹر نہ کروانے والے تمام قانونی افراد کے رہائشی کارڈ منسوخ کر دئیے جائیں گے۔
نائب وزیر داخلہ نے کہا کہ "دو ماہ کے اندر ایسا کرنے میں ناکام رہنے والوں کی عارضی تحفظ کی حیثیت معطل کر دی جائے گی”۔