ترکی اپنی توقعات پر پورا اترنے کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کا انتظار کر رہا ہے

0 1,101

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی کو دہشت گرد گروپوں کے بارے میں اپنے خدشات کے حوالے سے سویڈن اور فن لینڈ سے اب بھی ٹھوس توقعات ہیں، کیونکہ دونوں ممالک نے نیٹو کے رکن بننے کے لیے ترکی کے مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

صدر ایردوان نے پیر کو TRT پر براہ راست نشریات میں کہا، "ہم دہشت گردوں کی حوالگی کی درخواستوں کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کو ترکی سے اس معاملہ پر سمجھوتہ کرنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو ترکی سے یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ ان کے نیٹو میں شمولیت کی حمایت کرے گا جب تک کہ وہ دہشت گردوں کو ترکی مخالف سرگرمیوں سے باز نہ رکھیں۔

صدرایردوان نے یہ بھی کہا کہ ترکی کے انسداد دہشت گردی کے خدشات کے حوالے سے جرمنی، فرانس، اٹلی اور دیگر کے موقف بھی ہمارے لیے افسوسناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن اور فن لینڈ کے وفود نے بھی ذکر کیا ہے کہ دیگر یورپی ممالک کی طرح کا ہی موقف رکھتے ہیں۔

ترکی کی منصوبہ بند سرحد پار کارروائیوں کے بارے میں صدرایردوان نے کہا کہ شام دہشت گرد گروہوں کا گڑھ بن چکا ہے اور روس اور ایران کو اپنے موقف پر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

‘دوہوک میں حملہ PKK نے ترکی عراق تعلقات کو خراب کرنے کے لیے کیا’

صدرایردوان نے کہا کہ عراق کے شہر دہوک میں حملہ PKK کے دہشت گردوں نے کیا تھا اور اس کا مقصد ترکی اور عراق کے تعلقات کو خراب کرنا تھا۔

ترکی نے اپنے نیٹو اتحادیوں بشمول امریکہ اور عراقی حکام کو اس حملے کے بارے میں اپنے موقف سے آگاہ کیا تھا اور مزید کہا کہ اس نے عراق سے مطالبہ کیا کہ وہ PKK کے دہشت گردوں کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: