حالات پر مکمل نظر ہے، افغانستان میں ایک آئیڈیل قدم اٹھائیں گے، صدر ایردوان
صدر رجب طیب ایردوان نے دیابکر میں نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "ترکی کی ذمہ داری کیا ہو گی؟ جو ہم قبول کریں گے اور جو قبول نہیں کریں گے، اس کا فیصلہ ہم نے کر لیا ہے۔ ہم نے انہیں ناٹو اور امریکہ کے ساتھ بات چیت میں بھی دوہرایا ہے۔ ہم افغانستان میں ایک آئیڈیل قدم اٹھائیں گے”۔
ترکی افغانستان کے دارالحکومت کابل کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی حفاظت کی ذمہ داری ادا کرنا چاہتا ہے جو افغانستان سے باہر کی دنیا میں جانے اور آنے کا واحد فضائی راستہ ہے۔
حالیہ چند دنوں میں اپنے تیزی سے پھیلاؤ کے باوجود طالبان اب بھی افغانستان کے 34 شہروں میں سے کسی کے مرکز میں داخل نہیں ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ ترکی کو فی الحال کابل میں اپنے مشن کے دوران طالبان کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
امریکی صدر جوزف بائیڈن کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے تجویز پیش کی تھی کہ میں نے امریکی ہم منصب کو بتایا ہے کہ ترکی کابل ائیرپورٹ کے انتظام میں پاکستان کو اپنے ساتھ ملائیں گے اور ان سے مدد لیں گے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ایردوان نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کے علاوہ ہنگری کو بھی اپنے ساتھ ملائیں گے۔
صدر ایردوان نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ترکی نے عراق سے لے کر افغانستان تک، قفقاز سے لے کر بلقان تک، بحیرہ اسود سے بحیرہ روم اور افریقہ تک استحکام کے قیام کے تمام اقدامات میں رہنمائی کی ہے اور اس ضمن میں اہم سطح کی خدمات فراہم کی ہیں