فلسطین کے خلاف اسرائیل کے مظالم پر ترکی خاموش نہیں بیٹھے گا، صدر ایردوان
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مظالم پر خاموش نہیں بیٹھے گا اور اسرائیل کے جاری اقدامات کے ساتھ خطے میں پائیدار امن و استحکام کا قیام ممکن نہیں۔
وہ استنبول کے وحید الدین مینشن میں اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کر رہے تھے، جو اس وقت سہ روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ ملاقات خطے کی صورت حال میں تازہ پیش رفت اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر صدر ایردوان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام اسرائیلی قبضے کی وجہ سے ممکن نہیں۔ ترکی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم پر کبھی خاموش رہا ہے اور نہ رہے گا۔
انہوں نے فلسطین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پر ہونے والی مثبت پیش رفت پر بھی اطمینان ظاہر کیا۔
دونوں صدور کی ملاقات کے بعد ترکی اور فلسطین کے وفود کی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو، کمیونی کیشنز ڈائریکٹر فخر الدین آلتن، صدارتی ترجمان ابراہیم قالن اور قومی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے سربراہ خاقان فدان شریک تھے۔
فلسطین پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کے دوران بھی ترکی نے اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کی تھیں۔ ترکی فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کے لیے معروف ہے اور دہائیوں سے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ فلسطین اجاگر کرتا آ رہا ہے۔ ترک حکام زور دیتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کا کلید بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا شفاف اور جامع حل ہے۔