ترکی کی تیز ترین میٹرولائن، اگلے سال تک تیار ہو جائے گی
اگلے سال یعنی 2022ء کی پہلی سہ ماہی میں استنبول میں ایک نئی میٹرو لائن مکمل ہو جائے گی۔ شہر کے مالیاتی مرکز گائیرت تپہ سے شروع ہو کر استنبول ایئرپورٹ تک جانے والی یہ لائن ملک میں مسافروں کے لیے تیز ترین میٹرو ہوگی، جس کی رفتار 120 کلومیٹرز فی گھنٹہ ہوگی۔
وزیر ٹرانسپورٹ و انفرا اسٹرکچر عادل قرہ اسمٰعیل اوغلو نے سوموار کو میٹرو لائن کے تجرباتی سفر میں حصہ لیا اور کہا کہ یہ ملک کا پہلا مکمل طور پر مقامی طور پر تیار شدہ سگنلنگ سسٹم بھی استعمال کرے گی۔ اس کے علاوہ یہ میٹرو لائن مقامی طور پر تیار شدہ انجنوں کی مدد سے چلائی جائے گی۔
نئی لائن شہر کے یورپی حصے کے شمال مغرب میں واقع استنبول ایئرپورٹ کی طرف جاتے ہوئے کاغت خانہ اور ایوب سلطان کے اضلاع میں اسٹاپ رکھے گی۔ 37.5 کلومیٹرز طویل یہ لائن مسافروں کو تیز ترین و آرام دہ سفر مہیا کرے گی کہ جو شہر کے بد ترین ٹریفک سے بچنا چاہتے ہیں۔
اس لائن کی تعمیر کا آغاز جنوری 2020ء میں ہوا تھا جبکہ اس پر کُل 9 اسٹیشن ہوں گے۔ 10 ٹرینیں اس روٹ پر ٹیسٹ کی جائیں گی۔ قرہ اسمٰعیل اوغلو نے کہا کہ چھ اسٹیشنوں کی تعمیر بالکل آخری مراحل میں ہے۔ لائن کا 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور یہ روزانہ 6 لاکھ مسافروں کو سفری سہولیات دے گی۔ انہوں نے کہا کہ آخری اسٹاپ، استنبول ایئرپورٹ، تین حصوں میں تقسیم ہے، جن میں سے ایک مرکزی داخلے کے لیے، دوسرا سیکنڈری ٹرمینل اور ایک کارگو ٹرمینل کے لیے ہے۔
قرہ اسمٰعیل اوغلو نے صحافیوں کو بتایا کہ شہر میں اب تک 259 کلومیٹرز طویل ریل سسٹم موجود ہے اور ایک مرتبہ جاری منصوبے مکمل ہو جائیں تو یہ 363 کلومیٹرز طویل ہو جائے گا۔ وزارت کے علاوہ بلدیہ کو بھی نئے روٹس کی تعمیر میں تاخیر پر تنقید کا سامنا ہے جبکہ میئر سرمائے کی کمی کو الزام دے رہے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ وہ اس وقت شہر میں سات مختلف میٹرو روٹس پر کام کر رہے ہیں۔
یہ لائن دیگر میٹرو لائنز سے بھی منسلک کی جائے گی، جس میں قباتاش، ینی قاپی اور حاجی عثمان، اور خلقالی اور استنبول ایئرپورٹ کے درمیان چلنے والی لائن شامل ہوگی، جو خود ہائی اسپیڈ ٹرین ہوگی۔
جہاں تک سفر کے دورانیے کا تعلق ہے، مسافر گائیرت تپہ اور ایئرپورٹ کے درمیان 33 منٹ میں سفر طے کریں گے۔ مشہور زمانہ تقسیم چوک اور ایئرپورٹ کے درمیان سفر 41 منٹ کا ہوگا، جبکہ اس وقت شہر کے سخت ٹریفک میں ایک گھنٹے سے زیادہ لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹرو لائن حکومت کو اگلی تین دہائیوں میں 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کی بچت دیں گی، سڑکوں کی مرمت پر آنے والی لاگت، فضائی آلودگی میں کمی اور سفری دورانیہ گھٹنے کی وجہ سے۔