ترک قبرص کے کوہ پیما نے انٹارکٹیکا کی بلند ترین چوٹی سر کرلی
ترک جمہوریہ شمالی قبرص کا پرچم ماؤنٹ ونسن پر لہراتا ہوا نظر آیا ہے، جو بر اعظم انٹارکٹیکا کی بلند ترین چوٹی ہے جسے ترک قبرص کے کوہ پیما برقان اوزن نے سر کیا ہے۔
امریکا میں رہنے والے برقان کا تعلق دراصل شمال مغربی قبرص سے ہے، جنہوں نے 16 دسمبر کو یہ چوٹی سر کی تھی اور اس پر ترک جمہوریہ شمالی قبرص کا پرچم بلند کیا تھا۔ انہوں نے فیس بک پر اس لمحے کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی اپنے پیغام میں اس چوٹی کو سر کرنے والے پہلے ترک قبرصی ہونے پر فخر کا اظہار بھی کیا ہے۔
"یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اس چوٹی کو سر کرنے والا پہلا ترک قبرصی اور قبرصی ہوں اور مجھے امید ہے کہ کئی دوسرے شہری بھی اس سے تحریک، عزم اور حوصلہ پائیں گے کہ ہر ہدف حاصل کرنا ممکن ہے! سخت ٹھنڈ، تند و تیز ہواؤں اور گزشتہ سال ہونے والے آپریشن کی وجہ سے کمر میں درد کی وجہ سے یہ چوٹی سر کرنا آسان نہین تھا لیکن یہاں تک پہنچنے کے لیے ادا کی گئی یہ ایک معمولی سی قیمت تھی۔ میں نے اپنا ہدف حاصل کر دکھایا اور مجھے اس پر فخر ہے۔ خاندان، فرینڈز اور اسپانسرز کا بہت شکریہ۔”
چوٹی سے نیچے آنے کے بعد اپنے وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ "میں چوٹی پر ترک جمہوریہ شمالی قبرص کا پرچم لہرانے پر بہت فخر محسوس کرتا ہوں۔ میں شمالی قبرص اور یہاں کے باشندوں کی داستانیں ان سب کو سناتا ہوں جو اس پرچم کو نہیں پہچانتے۔ ہم سالہا سال سے پابندیوں تلے رہ رہے ہیں۔ میں آپ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کی جو بھی منزل ہے، اگر آپ پوری دل جمعی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں تو اسے حاصل کر سکتے ہیں۔”
صدر ترک جمہوریہ شمالی قبرص ارسین تاتار نے کہا ہے کہ "برقان اوزن نے پانچویں بر اعظم کی پانچویں بلند ترین چوٹی سر کر لی ہے اور ان کا ہدف ساتوں بر اعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنا ہے۔ ہمیں ان پر فخر ہے۔ میں برقان کو دل سے مبارک باد پیش کرتا ہے اور آئندہ کی کامیابیوں کے لیے نیک خواہشات ظاہر کرتا ہوں۔”
وزیر اعظم فیض سوجواوغلو نے بھی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمہارے ترک قبرصی بھائی برقان اوزن نے نے ماؤنٹ ونسن کو سر کیا ہے جو انٹارکٹیکا کی بلند ترین چوٹی ہے۔ یہ ہمارے لیے فخر کا باعث ہے کہ انہوں نے چوٹی پر ترک جمہوریہ شمالی قبرص کا پرچم لہرایا ہے جو کہ ہمارے لیے مزید فخر کی بات ہے۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر بھی عوام نے برقان اوزن کو مبارک باد پیش کی ہے۔