تیسری سہ ماہی، ترک معیشت میں 6.7 فیصد کا زبردست اضافہ

0 450

رواں سال جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی میں ترک معیشت میں سال بہ سال کی بنیاد پر 6.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو بہار کے موسم میں معیشت سکڑنے کے بعد اب توقعات سے کہیں بڑی کارکردگی ہے۔

ترک ادارۂ شماریات کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے دوسری سہ ماہی میں 9.9 فیصد کی کمی دیکھی گئی تھی، لیکن تیسری سہ ماہی میں لاک ڈاؤن نرم ہوتے ہی معیشت ایک مرتبہ پھر آگے جا رہی ہے۔

جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی میں ملک کی کُل مقامی پیداوار (GDP) موجودہ قیمت کے لحاظ سے 22.6 فیصد اضافے کے ساتھ 1.4 ٹریلین ترک لیرا (197.4 ارب ڈالرز) پر پہنچ چکی ہے۔ اگر موسمیاتی اور کیلنڈر کے لحاظ سے دیکھا جائے تو تیسری سہ ماہی میں پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 15.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مالیاتی اور انشورنس سرگرمیوں میں 41.1 فیصد، انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن میں 15 فیصد، انڈسٹری میں 8 فیصد، تعمیرات کے شعبے میں 6.4 فیصد، زراعت میں 6.2 فیصد اور دیگر سروسز کے شعبے میں 6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جبکہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں 2.8 فیصد، پبلک ایڈمنسٹریشن، انسانی صحت اور سماجی کاموں کی سرگرمیوں میں2.4 فیصد اور سروسز میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔

جی ڈی پی میں اضافہ مارکیٹ توقعات سے بھی کہیں بڑھ کر تھا۔ معیشت کے 14 ماہرین کے اندازوں کے مطابق یہ 4.8فیصد ہوگا جبکہ ان ماہرین کا اوسط 6.8 فیصد اضافے سے 1.5 فیصد کمی کے درمیان تھا۔ جبکہ 17 دوسرے ماہرینِ معیشت کا کہنا تھا کہ سال بہ سال میں اس میں 5 فیصد اضافہ ہوگا اور ان کے اندازے 3.5 سے 6.8 فیصد کے درمیان تھے۔

ان حیران کن اعداد و شمار سے اب سالانہ نمو پر بھی فرق آئے گا۔ انقرہ اب اس سال میں 0.3 فیصد کے اضافے پر نظریں جمائے ہوئے ہے اور 2021ء میں 5.8 فیصد کا زبردست اضافہ متوقع ہے۔

واضح رہے کہ 2020ء کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے جی ڈی پی میں 4.5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا اور دوسری سہ ماہی میں وبائی حالات کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے یہ 9.9 فیصد کم ہوا تھا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: