عید الاضحیٰ پر بھرپور سیاحتی سرگرمیاں، کووِڈ سے پہلے کی رونقوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
عید پر مقامی سیاحت میں 30 فیصد زیادہ سرگرمی نظر آئی
عید الاضحیٰ کے موقع پر ترکی میں سیاحت میں جو سرگرمی نظر آئی ہے اس نے صنعت کو امید دی ہے جسے کووِڈ-19 کی وجہ سے گزشتہ سال انتہائی مایوسی کا سامنا کرناپڑا۔ ملک کے سیاحتی مقامات پر اتنی رونق نظر آئی کہ 2019ء کے اعداد و شمار بھی ماند نظر آئے کہ جسے سیاحتی صنعت کا بہترین سال کہا جاتا ہے۔
ترک ہوٹل مالکان فیڈریشن (TUROFED) کے سربراہ سروری چوراباتیر نے کہا ہے کہ وہ عید کی تعطیلات میں مقامی مارکیٹ میں اتنی تحریک پیدا ہونے پر بہت خوش ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ "مقامی مارکیٹ 2019ء کے اعداد و شمار کو بھی پچھاڑتی ہوئی نظر آئی حالانکہ اسے سیاحت کے لیے ہم اپنا بہترین سال مانتے تھے۔ مقامی مارکیٹ میں اس سے کم از کم 30 فیصد زیادہ سرگرمی نظر آئی ہے۔”
ترکی آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد بھی بہت زیادہ رہی اور ملک نے 50 سے زیادہ ملکوں کے سیاحوں کی میزبانی کی ہے۔
غیر ملکی سیاحوں میں ہمیشہ کی طرح روسیوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی جبکہ جرمنی، نیدرلینڈز، بیلجیئم، بلغاریہ اور سلوواکیا سے تعلق رکھنے والے سیاحوں نے بھی ترکی کو ترجیح دی۔
چوراباتیر نے کہا کہ "سیاحتی سرگرمی محض اس شعبے سے وابستہ پیشہ ور افراد ہی نہیں بلکہ سب کے چہروں پر مسکراہٹ لاتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ انہیں توقع ہے کہ موسم گرما کے دوران سیاحتی سرگرمیاں مزید بڑھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں نے گزشتہ سال زیادہ تر وقت اپنے گھروں میں گزارا ہے اور اب وہ سفر کرنے اور تعطیلات منانے کے لیے ترس رہے ہیں۔ اس وقت ترکی کا ہر علاقہ، ساحلی پٹی سے لے کر مرکزی علاقے تک، مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
سروری چوراباتیر نے کہا کہ ساحلی پٹی میں خاص طور پر ہوٹلوں میں لوگوں کی موجودگی کی شرح بہت زیادہ رہی ہے مثلاً بحیرۂ ایجیئن اور بحیرۂ روم کے ساحلوں پر کہ جہاں مقامی اور غیر ملکی دونوں سیاحوں کی تعداد نمایاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ساحلی علاقے شمال مغربی صوبہ چناق قلعہ سے جنوبی صوبہ مرسین تک، جو انطالیہ جتنے مقبول مقامات نہیں ہیں لیکن پھر بھی توقعات سے بڑھ کر سیاحوں کی آمد ہوئی ہے۔
مرکزی ترکی میں مشہور زمانہ کاپادوکیا سیاحت میں پیش پیش ہے اور ان تعطیلات کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد یہاں آئی۔ یہ خوبصورت سیاحتی مرکز مرکزی نوشہر صوبے میں ہے اور اپنے غاروں میں واقع ہوٹلوں، زیر زمین شہروں اور غباروں کے ذریعے طائرانہ مناظر حاصل کرنے کے لیے مشہور ہے۔
کرونا وائرس کے نئے مریضوں میں کمی اور ویکسین لگوانے کی شرح میں اضافے نے سیاحت کی طلب میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ سیاحوں کی تعداد بڑھنے سے صنعت میں سرمایہ کاری بھی بڑھی ہے۔