ترکیے نے سعودی ایران تعلقات بحالی کو خوش آئند قرار دیا
ترکیے کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جمعہ کے روز سعودی عرب اور ایران کے درمیانی ہونے والے سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
وزارت نے اس فیصلے کو سراہا اور اسے ریاض اور تہران کی طرف سے "اہم قدم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے پر اس کے مثبت اثرات پریں گے۔
انقرہ نے سعودی عرب اور ایران کو ان کے فیصلے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ "دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں یہ پیش رفت ہمارے خطے کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔”
خلیج فارس کے دونوں پڑوسیوں نے جنوری 2016 میں تہران میں سعودی سفارتی مشن پر سعودی شیعہ عالم شیخ نمر النمر کی پھانسی پر مشتعل ہجوم کے حملے کے بعد اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
ترکیے میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات، ملک بھر میں ایک ہی دن 14 مئی 2023ء بروز اتوار ہوں گے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ انتخابات کی تجدید کا ہمارا فیصلہ؛ دعا ہے کہ ہمارے ملک و قوم، ہماری ترک قومی اسمبلی اور ہماری سیاسی جماعتوں کے لیے سودمند ثابت ہو۔ pic.twitter.com/ItDHzgtC5N
— RTEUrdu (@RTEUrdu) March 10, 2023
علاقائی حریفوں ایران اور سعودی عرب نے جمعے کے روز 2016 سے منقطع سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
چین کی ثالثی کے تحت تہران اور ریاض سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کریں گے اور سفارت خانے دوبارہ کھولیں گے۔ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان برسوں سے جاری کشیدگی میں کمی آئے گی۔
اس ہفتے کے اوائل میں بیجنگ میں اس کی رسمی نیشنل پیپلز کانگریس کے درمیان طے پانے والا یہ معاہدہ چینیوں کے لیے ایک بڑی سفارتی فتح کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ خلیجی عرب ریاستوں کو لگتا ہے کہ امریکہ وسیع تر مشرق وسطیٰ سے آہستہ آہستہ پیچھے ہٹ رہا ہے۔