یوکرین روس سے اپنے قیدی چھڑانے کے لیے ترکی کی مدد کا خواہاں
یوکرین نے کہا ہے کہ صدر ولادیمر زیلنسکی روس کی جانب سے گرفتار کیے گئے یوکرینی شہریوں کی رہائی کے لیے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان کی مدد کے خواہاں ہیں۔
ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ یوکرین دمترو کولیبا نے کہا کہ زیلنسکی اور ایردوان نے نیو یارک میں بالمشافہ اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں، جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے موجود تھے۔
کولیبا نے کہا کہ اجلاس کے دوران زیلنسکی نے صدر ایردوان کو ان 450 یوکرینی قیدیوں کی فہرست دی، جس میں کریمیائی تاتار نیشنل اسمبلی کے نائب چیئرپرسن نریمان زیلیال بھی شامل تھے۔
کریمیائی تاتار باشندوں پر روس کے حالیہ ظلم و جبر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے گزشتہ ماہ ترک وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ انقرہ روسی فوج کے ہاتھوں کریمیائی تاتار نیشنل اسمبلی کے نائب چیئرپرسن کی گرفتاری کے معاملے کو بغور دیکھ رہا ہے۔
یوکرین نے ایک ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ کریمیائی تاتاروں کی حالیہ گرفتاری روسی حکام کی جانب سے "مقبوضہ کریمیا میں جبر و تشدد کی ایک اور لہر کا تسلسل” ہے۔
کریمین پلیٹ فارم کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے کہا تھا کہ ترکی نے کریمیا پر روس کے غیر قانونی قبضے کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی کرے گا، جبکہ زور دیا کہ انقرہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کی تائید کرتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے یہ بھی کہا کہ وہ کریمیا پر قبضے کے خلاف متحد ہو کر آگے بڑھے۔
کریمین پلیٹ فارم ایک نیا مشاورتی اور ہم آہنگی پلیٹ فارم ہے جس کا آغاز صدر زیلنسکی نے کریمیا پر قبضے کے فوری خاتمے اور روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے کیا تھا۔ ترکی ان ابتدائی ممالک میں شامل تھا کہ جنہوں نے کریمین پلیٹ فارم کی حمایت کے لیے آواز اٹھائی، جس کا آغاز 23 اگست کو ہوا تھا۔
ترکی بین الاقوامی سطح پر کریمیا کے اہم ترین حامیوں میں شمار ہوتا ہے۔
ہم نے ہمیشہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کی ہے، صدر ایردوان
یوکرین اور روس کے مابین عسکری کشیدگی 2014ء میں روس کے جزیرہ نما کریمیا پر قبضے کے بعد شروع ہوئی۔ ترکی نے دیگر نیٹو ممالک کے ساتھ مل کر ماسکو کے اِس قبضے کی مخالفت کی اور یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کی، جس کی فوجیں مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں سے لڑ رہی ہیں۔
کریمیائی تاتار بحیرۂ اسود کے اس جزیرہ نما کی مقامی مسلم برادری ہیں۔ زیادہ تر کریمیائی تاتارو ں نے جزیرہ نما پر ماسکو کے قبضے کی مخالفت کی تھی، اس لیے روس اس وقت سے مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔ مسلمانوں کی اسمبلی اور ٹیلی وژن چینل پر پابندی لگ چکی ہے اور ساتھ ہی درجنوں کارکن گرفتار کر کے قید خانوں میں ڈالے جا چکے ہیں۔