امریکہ، افغانستان سے اپنے انخلاء کا منصوبہ ترک نہیں کرے گا، رپورٹ
طالبان اگرچہ افغانستان کے کئی صوبوں پر اپنے قبضے کی تکمیل کر رہے ہیں تاہم امریکہ صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے اپنے انخلاء کا منصوبہ ترک نہیں کرے گا۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق "بائیڈن امریکی انخلاء کا منصوبہ تبدیل نہیں کر رہے ہیں”۔ حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایک نامعلوم اعلیٰ افسر کے مطابق افغانستان منصوبہ پر نظرثانی کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔
پینٹاگون میں جہاں ہچکچاہٹ کے ساتھ افغانستان سے تمام عسکری تعاون کو ختم کر دیا ہے، حکام اتوار کو فون کال کرتے ہوئے قندوز میں ہونے والی پیش رفت پر بات کرتے نظر آئے کہ امریکہ نے اس سے قبل دو بار قندوز کو طالبان کے ہاتھ جانے سے روکا ہے۔

اخبار کے مطابق، "تاہم دفاعی عہدیداروں نے کہا کہ جیسا کہ امریکہ نے گذشتہ تین ہفتوں میں طالبان کی پیش رفت پر دکھایا ہے کہ محدود فضائی حملوں سے زیادہ کسی کاروائی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے”۔ ایک عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں 650 امریکی فوجیوں کی موجودگی کے ساتھ محض فضائی مدد سے طالبان کا راستہ روکنے کا امکان نہیں ہے۔
طالبان اور افغان فوج کے درمیان بیرونی فوجوں کے انخلاء کے بعد درمیان جنگی چھڑپیں جاری ہے جو کہ 11 ستمبر کے بعد زیادہ شدت اختیار کر جانے کا خدشہ ہے۔ طالبان چھوٹے شہروں کو حاصل کرنے کے بعد اب صوبائی مرکزی مقامات پر قبضہ کر رہے ہیں۔