ہم یہ منوا کر رہیں گے کہ ترکی کبھی اپنے اختیارات استعمال کرنے سے گھبرائے گا نہیں، صدر ایردوان

0 379

شمالی مرمرہ شاہراہ کے چھٹے حصے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "دہشت گرد تنظیموں کے استعمال سے لے کر بغاوت کروانے، معاشی جال بچھانے اور پابندیاں لگانے تک، ہمارے ملک کی راہ میں روڑے اٹکانے کا ہر طریقہ آزمایا گیا ہے۔ الحمد للہ، یہ سب کوششیں اب تک ناکام ہوئی ہیں۔ ہم یہ منوانے کا بھرپور پُرعزم رکھتے ہیں کہ ترکی کبھی اپنے اختیارات استعمال کرنے سے گھبرائے گا نہیں۔”

صدر رجب طیب ایردوان نے بذریعہ وڈیو کانفرنس شمالی مرمرہ شاہراہ کے چھٹے حصے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔

"ہم نے ترکی میں شاہراہوں کی لمبائی تقریباً دوگنی کر دی ہے”

ماضی میں ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں درپیش خامیوں کی جانب صدر ایردوان نے کہا کہ "جب ہم اقتدار میں آئے تو ہمارے ملک میں درمیان میں تقسیم رکھنے والی سڑکوں کی کُل لمبائی 6,100 کلومیٹرز تھی۔ ہم اسے بڑھا کر 28,000 کلومیٹرز تک لے آئے ہیں۔ ہم نے ترکی میں شاہراہوں کی لمبائی تقریباً دو گنی کر دی ہے۔”

صدر ایردوان نے کہا کہ "گزشتہ 18 سال میں ٹرانسپورٹیشن کے شعبے پر ہی 880 ارب ترک لیرا سے زیادہ خرچ کیے گئے۔ ترکی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پُرکشش مقام بن چکا ہے کیونکہ ایک طاقتور اور عظیم ترکی کے لیے زبردست بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ضروری ہے۔ "اس کا عملی اظہار اس امر سے ہوتا ہے کہ ہم نے اب تک 220 ارب ڈالرز کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آئندہ دنوں میں ایک کہیں بڑی جست ہماری منتظر ہے۔”

"ہم ان کو مایوس کرتے رہیں گے کہ جو ہمارے ملک کو جھکانا چاہتے ہیں”

صدر ایردوان نے کہا کہ "دہشت گرد تنظیموں کے استعمال سے لے کر بغاوت کروانے، معاشی جال بچھانے اور پابندیاں لگانے تک، ہمارے ملک کی راہ میں روڑے اٹکانے کا ہر طریقہ آزمایا گیا ہے۔ الحمد للہ، یہ سب کوششیں اب تک ناکام ہوئی ہیں۔ ہم یہ منوانے کا بھرپور پُرعزم رکھتے ہیں کہ ترکی کبھی اپنے اختیارات استعمال کرنے سے گھبرائے گا نہیں۔ ہمارے دروازے اور دل اُن کے لیے کھلے ہیں کہ جو ہم سے برابری کی بنیاد پر اور مناسب تجاویز کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ میں دھمکیوں کے ذریعے، دھوکے، منافقت اور فریب سے ہمیں جھکانے کی خواہش رکھنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کو مایوس کرتے رہیں گے۔”

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: