کابل ائیرپورٹ پر ہمیں کوئی خطرہ نہیں، اقتدار کی منتقلی تک ترک فوج سیکیورٹی برقرار رکھے گی، ترک وزیر دفاع
ترک وزیردفاع نے ترکی ایران کا دورہ کرنے سے قبل کہا ہے کہ کابل ائیرپورٹ پر ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اقتدار کی منتقلی تک کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کے موجود ترک فوج وہاں موجود رہے گی اور مزید فوجی نہیں بھیجے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف ترکی نے افغانستان سے اپنے سفارتخانے بھی ختم نہ کرنے کا اعلان گذشتہ روز کیا تھا۔ مزار شریف اور ہرات کا قبضہ طالبان کی طرف سے حاصل کیے جانے کے باوجود ترک کونسلیٹ وہاں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ تاہم افغانستان میں موجود ترک شہریوں کے لیے ایمرجینسی ہاٹ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔
ترکی نے مزید افغان مہاجرین ملک میں داخل نہ ہونے دینے کو اپنی ترجیح اول میں شامل کرتے ہوئے ایران سرحد کی سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔
حالیہ 7 سالوں سے ترکی دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دئیے ہوئے ہے۔ اب ملک میں بحیثیت تیسرے ملک کے کسی نئے مہاجر بحران کی ذمہ داری اٹھانے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔