ہم بجٹ کا سب سے بڑا حصہ تعلیم کیلئے نکال رہے ہیں، صدرایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا

0 1,035

ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، صدر ایردوان نے کہا: "تعلیم کے ذریعے ہی ہماری قوم اس مقام تک پہنچ سکتی ہے جہاں وہ عالمی سطح پر تسلیم کی جائے اور اپنی بات میں وزن پیدا کر سکے۔ اس مقصد کے لیے، ہم اپنی معیشت کی مضبوطی اور روزگار میں اضافے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں”۔

ترک معیشت، صنعت اور تعلیم کے حوالے سے ایک اور منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، صدر ایردوان نے کہا: "منسٹری آف نیشنل ایجوکیشن اور وزارت صنعت و ٹیکنالوجی کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقدہ OIZ ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز پروجیکٹ ہمارے ملک کی بنیادی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔

"ہم اپنے بجٹ کا سب سے بڑا حصہ تعلیم کیلئے نکال رہے ہیں”

صدرایردوان نے کہا کہ منظم صنعتی زون، جو ترکی میں پیداوار اور روزگار کے انجن بن گئے ہیں، اس پروجیکٹ کے ذریعے تعلیمی میدان میں بھی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ انہوں نے کہا، "میں اس اچھے پروجیکٹ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں – جو کامیابی کے ساتھ تھیوری اور تجربات کو یکجا کرتا ہے اور تعلیم میں پبلک پرائیویٹ یکجہتی کو مضبوط کرتا ہے۔ اس عمل سے ہمارے ملک، قوم، طلباء اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ ہماری کاروباری برادری کے مستقبل میں اچھی پیش رفت ہو گی”۔

یہ بات واضع کرتے ہوئے کہ 2002ء کے بعد سے ان کی حکومت نے جو بجٹ بھی تیار کیا اس میں ہمیشہ تعلیم کے لیے سب سے بڑا حصہ مختص کیا گیا ہے، صدر ایردوان نے کہا: "مثال کے طور پر، بجٹ میں تعلیم کے لیے مختص حصہ جو 2002ء میں 7.5 بلین ترک لیرا تھا، بڑھا کر 274 بلین 384 ملین ترک لیرا کر دیا گیا۔ 2022ء میں کلاس رومز کی تعداد 343 ہزار تھی، اس کی تعداد بڑھا کر تقریباً 606 ہزار کر دی گئی، ہم نے اپنے ملک کے ہر حصے کو جدید تعلیمی اداروں سے آراستہ کر دیا ہے۔ اب تک 714429 تقرریوں کے ساتھ، ہم نے اپنے اسکولوں میں اساتذہ کی ضرورت پوری کر دی ہے۔ امید ہے کہ ہم اس ماہ کے آخر تک مزید 15 ہزار اساتذہ کی تقرری سنبھالیں گے”۔

"اعلیٰ معیار کی تعلیم ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے”

"اعلی معیار کی تعلیم ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے،” صدر ایردوان نے زور دیا کہ "اس ملک کے نوجوان ہر شعبے میں بہترین مقام کے مستحق ہیں۔ تعلیم کے ذریعے ہی ہماری قوم اس مقام تک پہنچ سکتی ہے جہاں وہ عالمی سطح پر تسلیم کی جائے اور اپنی بات میں وزن پیدا کر سکے۔ اس مقصد کے لیے، ہم اپنی معیشت کی مضبوطی اور روزگار میں اضافے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں”۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: