ہم ہر جگہ اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے، اپنی سرزمین پر بھی اور سائبر اسپیس میں بھی، صدر ایردوان

0 446

صدارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "ہم اپنی قومی سائبر سکیورٹی ٹیکنالوجیز بنا کر ایک مضبوط اور مزاحم انفرا اسٹرکچر تعمیر کر رہے ہیں۔ اپنے ملک کو ٹیکنالوجی کے میدان میں پیش پیش رکھنے کے ہدف کے ساتھ ہم ہر جگہ اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے، اپنی سرزمین پر بھی اور سائبر اسپیس میں بھی۔”

صدر رجب طیب ایردوان نے ایوانِ صدر میں صدارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

"کابینہ کے آج کے اجلاس کے دوران قومی سائبر سکیورٹی حکمت عملی اور ایکشن پلان ایجنڈے پر تھے۔ سائبر سکیورٹی، جو ڈجیٹلائزیشن کا جزوِ لا ینفک بن چکا ہے، اہم ترین موضوعات میں سے ایک ہے جن کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔ سائبر خطرات میں بڑا اضافہ ڈجیٹلائزیشن کے ساتھ ہے، جو پہلے ہی ہر شعبے میں ہماری زندگیوں کا اہم حصہ بن چکی ہے سکیورٹی اور صحت سے لے کر تعلیم اور گھریلو مصنوعات تک۔ اتنا کہ ملک کی طبعی سرحدوں کی حفاظت کی طرح ڈجیٹل ڈھانچوں اور ڈیٹا کا تحفظ بھی اتنا ہی ضروری ہو چکا ہے۔”

"ہم 2022ء میں اپنا پہلا کمیونی کیشن سیٹیلائٹ خلاء میں بھیجیں گے”

شہریوں کے ڈجیٹل ڈیٹا اور سروسز کی حفاظت کو ریاست کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم نے سات سال پہلے قومی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے قیام کے ساتھ اس سمت میں پہلا قدم اٹھا لیا تھا۔ اب موجودہ ضروریات اور خطرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم اپنے ملک کی سائبر سکیورٹی پالیسیوں کے حوالے سے ایک جامع اور مکمل انداز میں نئی حکمت عملی کے ذریعے قدم اٹھا رہے ہیں۔ ہم نے اپنی حکمت عملی ایک مقامی اور قومی طریقے سے ترتیب دی ہے کیونکہ ہمیں حالیہ کچھ عرصے میں ڈجیٹل انفرا اسٹرکچر اور سائبر سکیورٹی کے حوالے سے رکاوٹوں کا سامنا ہے، چند ظاہر اور کچھ پوشیدہ۔”

اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ ترکی 2022ء میں اپنا پہلا کمیونی کیشنز سیٹیلائٹ خلاء میں بھیجے گا، صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم اپنی قومی سائبر سکیورٹی ٹیکنالوجیز بنا کر ایک مضبوط اور مزاحم انفرا اسٹرکچر تعمیر کر رہے ہیں۔ اپنے ملک کو ٹیکنالوجی کے میدان میں پیش پیش رکھنے کے ہدف کے ساتھ ہم ہر جگہ اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے، اپنی سرزمین پر بھی اور سائبر اسپیس میں بھی۔”

"اندازہ ہے کہ دنیا کو 2050ء تک 10 ارب کی آبادی کو خوراک مہیا کرنا ہوگی”

غذائی پیداوار اور اس عمل کو پائیدار بنانے کو وباء کے دوران سب سے اہم موضوع قرار دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "جس خشک سالی کا ہمیں سامنا ہے وہ اس بحث کو مزید اہم بنا دیتی ہے۔ اندازہ ہے کہ دنیا کو 2050ء تک 10 ارب کی آبادی کے لیے خوراک مہیا کرنا ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ نہ صرف غذائی پیداوار میں 60 فیصد اضافہ کرنا ہوگا بلکہ ان کی ترسیل کی صلاحیتوں کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔”

اس امر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکی گزشتہ 18 سال میں اپنی زرعی پیداوار کو 37 ارب لیرا سے 278 ارب لیرا تک لے جا کر یورپ میں پہلے نمبر پر آیا ہے، صدر ایردوان نے مزید کہا کہ صرف پچھلے سال ہی میں ہم نے 193 ممالک کو 1827 مختلف زرعی مصنوعات برآمد کر کے 18 ارب ڈالرز حاصل کیے ہیں۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: