ہم اقتصادی حملے کا جواب نئے اتحاد اور نئی مارکیٹس کے ذریعے دیں گے، ترک صدر ایردوان
ترک صدر نے یہ واضع کرتے ہوئے کہ ترک ملت کوئی ایسی قوم نہیں ہے جو ایک رخ پر تھپڑ پڑنے پر دوسرا رخسار پیش کر دے۔ صدر ایردوان نے کہا، "جیسا کہ ہم نے اپنی دوستی میں اپنی اپنائیت دکھائی ہے ویسے ہی ہم مزاحمت میں سخت ترین قوم ہیں اور بدلہ ضرور لیتے ہیں۔ اب ان کو ہم صرف "گڈ بائے” کہیں گے جنہوں نے دہشتگردوں نے اپنے تعلقات کو بچانے کے لیے 81 ملین عوام کے ملک کے ساتھ آدھی صدی کے اتحاد اور اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو قربان کر دیا ہے”۔
صدر ایردوان نے مزید کہا، "ہم ان کو نئے اتحادوں، نئی مارکیٹس اور نئے تعاون کے ساتھ ردعمل دیں گے جنہوں نے ترکی سمیت پوری دنیا میں اقتصادی جنگ چھیڑ دی ہے۔ جو سوچتے ہیں کہ ترکی ایدرن سے کرس تک ایک تنگ علاقہ رکھنے والا ملک ہے، انہیں جلد احساس ہو جائے گا کہ ان کے ہر قدم کے ساتھ ایک جیسا معاملہ نہیں ہوتا”۔
ہم اپنے 2023ء کے اہداف کی طرف پورے عزم کے ساتھ بڑھتے چلے جائیں گے
انہوں نے کہا کہ وہ موجود تمام وسائل کے ساتھ اپنے 2023ء کے اہداف کی طرف پورے عزم کے ساتھ بڑھتے چلے جائیں گے۔ صدر ایردوان نے کہا، "انہوں نے فرض کر لیا تھا کہ اگر وہ ہمیں دفاعی مصنوعات نہیں بیچیں گے تو ہم ان کے گھٹنوں تک آ جائیں گے۔ ہم نے اپنی دفاعی صنعت کو قائم کیا ہے اور مزید بہتر سے بہتر بنائیں گے تاکہ دنیا کی بہترین دفاعی صنعت بن سکے۔ اور ہم انہیں متبادل معاشی ٹولز کے ذریعے جواب دیں گے جو ہمیں اپنے ڈالر کے ساتھ ٹیسٹ کر رہے ہیں”۔
اگر تم ہم پر ڈالر کے ذریعے دباؤ بڑھاؤ گے تو ہم اپنے لیے متبادل تلاش کریں گے
وہ جو انتخابات میں اس ملت کی رائے پر اثرانداز ہونے میں ناکام ہو گئے وہ مختلف آلات کے ساتھ ان پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ صدر ایردوان نے کہا، "اب وہ دولت کے ایسا کچھ کر رہے ہیں جو وہ اشتعال انگیزی اور بغاوت کے ساتھ نہیں کر سکے”۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کو اس وقت ایک آپریشن کا سامنا ہے، اور اس آپریشن کا مقصد ترکی کو معیشت سے سیاست تک۔تمام شعبوں میں اپنی گرفت میں لینا ہے، ملکی معیشت کے دفاعی میکانزم کو کمزور کر کے ترکی اور ترک ملت کو اپنے قدموں میں جھکانا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا، "ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اپنا پیداوار جاری رکھیں گے اور اپنی برآمدات اور روزگار میں مزید اضافہ کریں گے تاکہ ہماری فیکٹریوں کی پیداوار قائم رہے اور اپنے شرح نمو کے ریکارڈ کو قائم رکھتے ہوئے اپنے اہداف کی طرف بڑھتے رہیں گے۔ اگر تم ہم پر ڈالر کے ذریعے دباؤ بڑھاؤ گے تو ہم اپنے لیے متبادل تلاش کریں گے۔