کرونا وائرس، ترکی میں ہفتہ وار کیسز میں اضافہ
ترک وزارتِ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے ہفتہ وار اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی میں کووِڈ-19 کے کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ان اعداد و شمار میں 24 سے 30 جولائی تک ملک میں تین بڑے شہروں میں ہر ایک لاکھ افراد پر کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ استنبول میں یہ تعداد تقریباً 168 رہی، جبکہ دارالحکومت انقرہ میں یہ شرح 165 اور تیسرے سب سے بڑے شہر ازمیر میں 43 رہی ہے۔ 17 سے 23 جولائی کے دوران استنبول میں یہ شرح تقریباً 88 تھی جبکہ یہ تعداد انقرہ میں 69 اور ازمیر میں 33 ریکارڈ کی گئی تھی۔
سعرد، دیاربکر، بنگول، باتمان اور بتلیس، یہ تمام مشرقی صوبے اس ہفتے اضافے کے لحاظ سے سب سے آگے رہے۔ سعرد میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک لاکھ پر 747 کیسز تھے اور اب یہ تعداد مزید بڑھ کر 1,139 ہو چکی ہے۔ دیاربکر میں یہ شرح 599 ہے۔
وزیر صحت فخر الدین کوجا کا کہنا ہے کہ جن صوبوں میں ویکسینیشن کی شرح زیادہ تھی، وہاں ملک گیر کووِڈ-19 اضافے کے اثرات کم ہیں۔ مثلاً ازمیر جہاں ویکسین لگوانے والوں کی شرح 75 فیصد ہے، وہاں کم کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں شانلی عرفہ میں ویکسین لگوانے کی شرح صرف 40.6 فیصد ہے تو وہاں ہفتہ وار کیسز بھی فی لاکھ 165 پر کھڑے ہیں۔ فخر الدین کوجا نے زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ویکسین لگوائیں، اور کہا کہ “زیادہ ویکسینیشن کا مطلب ہے کم انفیکشنز۔”
ترکی کا ویکسینیشن پروگرام اب تک 7.48 کروڑ ڈوز تک پہنچ چکا ہے۔ اب ترکی غور کر رہا ہے کہ 18 سال سے کم عمر افراد کی ویکسینیشن کی جائے اور ویکسین نہ لگوانے والے افراد کو محدود کیا جائے۔ اس حوالے سے کابینہ کے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا کہ جو پیر کو طے شدہ تھا لیکن ملک بھر میں جنگل کی آگ لگنے کی وجہ سے اسے مؤخر کر دیا گیا تھا، کیونکہ بہت سے وزرا آگ بجھانے کی کوششوں نگرانی کے لیے متاثرہ علاقوں کو گئے ہوئے ہیں۔