سربرنیکا کے قتل عام میں بچہ اپنی ماں سے کیا کہتا ہے؟، بزبان ِ ایردوان
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے عالمی یوم نسواں کے موقع پر خطاب کے دوران کہا کہ سربرنیکا کے قتل عام کے دوران بچہ اپنی ماں سے کیا کہتا ہے "یہ بچوں کو گولیوں سے مار دیتے ہیں امی”۔ لیکن اس ماں اور بچے پر گزرنے والے احساسات پر حقوق نسواں پر آسمان سر پر اٹھائے رکھنے والے خاموش رہے۔
مکمل وڈیو یہاں دیکھیں
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ترکی آج خواتین کے حقوق اور دیگر موضوعات پر اپنے کردار کو آگے بڑھ کر پیش کر رہا ہے، ایردوان نے کہا، "کیا آپ نے کبھی ان لوگوں کو سنا جو خواتین کے حقوق پر آسمان سر پر اٹھائے رکھتے ہیں، انہوں نے گزشتہ چند مہینوں میں مشرقی غوطہ میں سینکڑوں خواتین کی ہلاکت پر بات کی ہو؟۔ عورتوں کے حقوق کے الفاظ جو وہ بولتے ہیں ان کا کیا مطلب ہوگا اگر وہ ایک لاکھ لوگوں کی بدترین قتل عام کے مجرم کے خلاف بات نہیں کرتے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے”۔
صدر ایردوان نے زور دیا کہ، "زمین پر وہ کس طرح رہتے ہیں جو اپنے ہاتھوں کو ان خواتین تک نہیں بڑھاتے جو جو کیمپوں میں غیر انسانی حالات میں رہ رہی ہیں۔ جن کیمپوں میں انہوں نے میانمار کے ظلم و ستم خود کو پچانے کے لیے پناہ لی ہے۔ کیا ان خواتین کے حقوق نہیں ہوتے؟کیا ان عورتوں کے لیے عورتوں کے حقوق کی پکار نہیں دی جا سکتی جو پچھلی صدی میں بلقان، کاکاشاش اور ترکستان میں ہونے والی مصیبتوں کا شکار رہیں، کیا یہ جھوٹ ہے؟”۔